مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 2431
حدیث نمبر: 2903
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَهْلٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا كُسِرَتْ بَيْضَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَأْسِهِ وَأُدْمِيَ وَجْهُهُ وَكُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ عَلِيٌّ يَخْتَلِفُ بِالْمَاءِ فِي الْمِجَنِّ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَتْ فَاطِمَةُ تَغْسِلُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَلَمَّا رَأَتِ الدَّمَ يَزِيدُ عَلَى الْمَاءِ كَثْرَةً عَمَدَتْ إِلَى حَصِيرٍ، ‏‏‏‏‏‏فَأَحْرَقَتْهَا وَأَلْصَقَتْهَا عَلَى جُرْحِهِ فَرَقَأَ الدَّمُ.
باب: ڈھال کا بیان اور جو اپنے ساتھی کی ڈھال کو استعمال کرے اس کا بیان۔
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا، کہا ہم سے یعقوب بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا، ان سے ابوحازم نے اور ان سے سہل بن سعد ساعدی ؓ نے بیان کیا کہ جب احد کی لڑائی میں نبی کریم کا خود آپ کے سر مبارک پر توڑا گیا اور چہرہ مبارک خون آلود ہوگیا اور آپ کے آگے کے دانت شہید ہوگئے تو علی ؓ ڈھال میں بھربھر کر پانی باربار لا رہے تھے اور فاطمہ ؓ زخم کو دھو رہی تھیں۔ جب انہوں نے دیکھا کہ خون پانی سے اور زیادہ نکل رہا ہے تو انہوں نے ایک چٹائی جلائی اور اس کی راکھ کو آپ کے زخموں پر لگا دیا، جس سے خون آنا بند ہوگیا۔
Top