صحيح البخاری - زکوۃ کا بیان - حدیث نمبر 2803
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَخَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ وَقُتَيْبَةُ جَمِيعًا عَنْ حَمَّادٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلِأَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ وَلِأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنَ الْمَنَازِلِ وَلِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ قَالَ فَهُنَّ لَهُنَّ وَلِمَنْ أَتَی عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِ أَهْلِهِنَّ مِمَّنْ أَرَادَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَمَنْ کَانَ دُونَهُنَّ فَمِنْ أَهْلِهِ وَکَذَا فَکَذَلِکَ حَتَّی أَهْلُ مَکَّةَ يُهِلُّونَ مِنْهَا
حج کی مواقیت حدود کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، خلف بن ہشام، ابوربیع، قتیبہ، حماد، یحیی، حمد بن زید، عمر بن دینار، طاؤس، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ منورہ والوں کے لئے ذوالحلیفہ میقات مقرر فرمایا اور شام والوں کے لئے جحفہ اور نجد والوں کے لئے قرن اور یمن والوں کے لئے یلملم کو میقات مقرر فرمایا آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہ مواقیت ان لوگوں کے لئے بھی ہیں جو دوسرے علاقوں میں سے ان مواقیت کی حدود میں آئیں چاہے ان میں سے کسی کا ارادہ حج کا ہو یا عمرہ کا اور جو ان کے علاوہ اپنے علاقوں میں رہنے والوں میں سے ہوں تو وہ اپنی حدود سے احرام باندھیں گے یہاں تک کہ مکہ والے مکہ ہی سے احرام باندھیں گے۔
Ibn Abbas (RA) reported that the Messenger of Allah ﷺ specified Dhul-Hulaifa, for the people of Madinah; Juhfa for the people of Syria; Qarn al-Manazil, for the people of Najd; Yalamlam for the people of Yemen (the Mawaqit) and those (Mawaqit) are also meant for those who live at these (places) and for those too who come from without towards them for the sake of Hajj or Umrah. And those who live within them (within the bounds of these places) or in the suburbs of Makkah or within Makkah, they should enter upon the state of Ihram at these very places.
Top