صحیح مسلم - صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 6247
حدیث نمبر: 3650
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا النَّضْرُ، ‏‏‏‏‏‏أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ زَهْدَمَ بْنَ مُضَرِّبٍ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍرَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ خَيْرُ أُمَّتِي قَرْنِي ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ عِمْرَانُ:‏‏‏‏ فَلَا أَدْرِي أَذَكَرَ بَعْدَ قَرْنِهِ قَرْنَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ إِنَّ بَعْدَكُمْ قَوْمًا يَشْهَدُونَ وَلَا يُسْتَشْهَدُونَ، ‏‏‏‏‏‏وَيَخُونُونَ وَلَا يُؤْتَمَنُونَ، ‏‏‏‏‏‏وَيَنْذُرُونَ وَلَا يَفُونَ وَيَظْهَرُ فِيهِمُ السِّمَنُ.
باب: نبی کریم ﷺ کے صحابیوں کی فضیلت کا بیان۔
مجھ سے اسحٰق بن راہویہ نے بیان کیا، کہا ہم سے نضر نے بیان کیا، کہا ہم کو شعبہ نے خبر دی، انہیں ابوجمرہ نے، کہا میں نے زہدم بن مضرب سے سنا، کہا کہ میں نے عمران بن حصین ؓ سے سنا، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ میری امت کا سب سے بہترین زمانہ میرا زمانہ ہے، پھر ان لوگوں کا جو اس زمانہ کے بعد آئیں گے۔ پھر ان لوگوں کا جو اس زمانہ کے بعد آئیں گے۔ عمران ؓ کہتے ہیں کہ مجھے یاد نہیں ہے کہ نبی کریم نے اپنے دور کے بعد دو زمانوں کا ذکر کیا یا تین کا۔ پھر آپ نے فرمایا کہ تمہارے بعد ایک ایسی قوم پیدا ہوگی جو بغیر کہے گواہی دینے کے لیے تیار ہوجایا کرے گی اور ان میں خیانت اور چوری اتنی عام ہوجائے گی کہ ان پر کسی قسم کا بھروسہ باقی نہیں رہے گا۔ اور نذریں مانیں گے لیکن انہیں پورا نہیں کریں گے (حرام مال کھا کھا کر) ان پر مٹاپا عام ہوجائے گا۔
Top