صحیح مسلم - خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں - حدیث نمبر 5902
حدیث نمبر: 7563
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِشْكَابَ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ كَلِمَتَانِ حَبِيبَتَانِ إِلَى الرَّحْمَنِ خَفِيفَتَانِ عَلَى اللِّسَانِ، ‏‏‏‏‏‏ثَقِيلَتَانِ فِي الْمِيزَانِ، ‏‏‏‏‏‏سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ، ‏‏‏‏‏‏سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ.
اللہ کا قول کہ ہم ترازو کوٹھیک ٹھیک رکھیں گے اور اس امر کا بیان کہ لوگوں نے اقوال و افعال تولے جائیں گے، اور مجاہد نے کہا کہ قسطاس، رومی زبان میں عدل کو کہتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ قسط، مقسط کا مصدر ہے جس کے معنی عادل ہیں اور قاسط ظالم کو کہتے ہیں۔
ہم سے احمد بن اشکاب نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن فضیل نے، ان سے عمارہ بن قعقاع نے، انہوں نے ابوزرعہ سے، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے انہوں نے کہا کہ نبی کریم نے فرمایا دو کلمے ایسے ہیں جو اللہ تبارک و تعالیٰ کو بہت ہی پسند ہیں جو زبان پر ہلکے ہیں اور قیامت کے دن اعمال کے ترازو میں بوجھل اور باوزن ہوں گے، وہ کلمات مبارکہ یہ ہیں سبحان الله وبحمده،‏‏‏‏ سبحان الله العظيم۔
Top