مشکوٰۃ المصابیح - اذان کا بیان - حدیث نمبر 689
حدیث نمبر: 7528
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْأَعْمَشِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَحَاسُدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ:‏‏‏‏ رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ الْقُرْآنَ فَهُوَ يَتْلُوهُ آنَاءَ اللَّيْلِ وَآنَاءَ النَّهَارِ، ‏‏‏‏‏‏فَهُوَ يَقُولُ:‏‏‏‏ لَوْ أُوتِيتُ مِثْلَ مَا أُوتِيَ هَذَا لَفَعَلْتُ كَمَا يَفْعَلُ، ‏‏‏‏‏‏وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَهُوَ يُنْفِقُهُ فِي حَقِّهِ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُ:‏‏‏‏ لَوْ أُوتِيتُ مِثْلَ مَا أُوتِيَ عَمِلْتُ فِيهِ مِثْلَ مَا يَعْمَلُ.
نبی ﷺ کا ارشاد کہ ایک شخص جس کو اللہ نے قرآن دیا اور وہ اس کو رات دن پڑھتا رہتا ہے۔ دوسرا شخص اس کو دیکھ کر کہتا ہے کاش مجھے بھی وہ ملتا جواسے ملا ہے میں بھی ایسا ہی کرتا جیسا یہ کرتا ہے تو اللہ نے بیان کردیا کہ اس کا کتاب کو پڑھنا اس کا فعل ہے اور فرمایا کہ آسمان وزمین کا پیدا کرنا اور تمہاری زبانوں اور تمہارے رنگوں کا اختلاف اس کی نشانیوں میں سے ہے اور اللہ بزرگ وبرتر نے فرمایا کہ بھلائی کرو تاکہ تم فلاح پاؤ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابوصالح نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ نے فرمایا رشک صرف دو آدمیوں پر کیا جاسکتا ہے، ایک اس پر جسے اللہ نے قرآن کا علم دیا اور وہ اس کی تلاوت رات دن کرتا ہے تو ایک دیکھنے والا کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی اسی جیسا قرآن کا علم ہوتا تو میں بھی اس کی طرح تلاوت کرتا رہتا اور دوسرا وہ شخص ہے جسے اللہ نے مال دیا اور وہ اسے اس کے حق میں خرچ کرتا ہے جسے دیکھنے والا کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی اللہ اتنا مال دیتا تو میں بھی اسی طرح خرچ کرتا جیسے یہ کرتا ہے۔
Top