صحیح مسلم - علم کا بیان - حدیث نمبر 2615
حدیث نمبر: 7529
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ الزُّهْرِيُّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَالِمٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ:‏‏‏‏ رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ الْقُرْآنَ فَهُوَ يَتْلُوهُ آنَاءَ اللَّيْلِ وَآنَاءَ النَّهَارِ، ‏‏‏‏‏‏وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَهُوَ يُنْفِقُهُ آنَاءَ اللَّيْلِ وَآنَاءَ النَّهَارِ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعْتُ سُفْيَانَ مِرَارًا لَمْ أَسْمَعْهُ يَذْكُرُ الْخَبَرَ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ مِنْ صَحِيحِ حَدِيثِهِ.
نبی ﷺ کا ارشاد کہ ایک شخص جس کو اللہ نے قرآن دیا اور وہ اس کو رات دن پڑھتا رہتا ہے۔ دوسرا شخص اس کو دیکھ کر کہتا ہے کاش مجھے بھی وہ ملتا جواسے ملا ہے میں بھی ایسا ہی کرتا جیسا یہ کرتا ہے تو اللہ نے بیان کردیا کہ اس کا کتاب کو پڑھنا اس کا فعل ہے اور فرمایا کہ آسمان وزمین کا پیدا کرنا اور تمہاری زبانوں اور تمہارے رنگوں کا اختلاف اس کی نشانیوں میں سے ہے اور اللہ بزرگ وبرتر نے فرمایا کہ بھلائی کرو تاکہ تم فلاح پاؤ
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے زہری نے بیان کیا، ان سے سالم نے اور ان سے ان کے والد ؓ نے کہ نبی کریم نے فرمایا رشک کے قابل تو دو ہی آدمی ہیں۔ ایک وہ جسے اللہ نے قرآن دیا اور وہ اس کی تلاوت رات دن کرتا رہتا ہے اور دوسرا وہ جسے اللہ نے مال دیا ہو اور وہ اسے رات و دن خرچ کرتا رہا۔ علی بن عبداللہ نے کہا کہ میں نے یہ حدیث سفیان بن عیینہ سے کئی بار سنی أخبرنا کے لفظوں کے ساتھ انہیں کہتا سنا باوجود اس کے ان کی یہ حدیث صحیح اور متصل ہے۔
Top