مسند امام احمد - حضرت عمر فاروق (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 374
حدیث نمبر: 4505
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ،‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ،‏‏‏‏ عَنْ عَطَاءٍ،‏‏‏‏ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍيَقْرَأُ:‏‏‏‏ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ سورة البقرة آية 184،‏‏‏‏ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:‏‏‏‏ لَيْسَتْ بِمَنْسُوخَةٍ هُوَ الشَّيْخُ الْكَبِيرُ وَالْمَرْأَةُ الْكَبِيرَةُ لَا يَسْتَطِيعَانِ أَنْ يَصُومَا، ‏‏‏‏‏‏فلَيُطْعِمَانِ مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينًا.
باب: آیت کی تفسیر ”یہ روزے گنتی کے چند دنوں میں رکھنے ہیں، پھر تم میں سے جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو اس پر دوسرے دنوں کا گن رکھنا ہے اور جو لوگ اسے مشکل سے برداشت کر سکیں ان کے ذمہ فدیہ ہے جو ایک مسکین کا کھانا ہے اور جو کوئی خوشی خوشی نیکی کرے اس کے حق میں بہتر ہے اور اگر تم علم رکھتے ہو تو بہتر تمہارے حق میں یہی ہے کہ تم روزے رکھو“۔
مجھ سے اسحاق نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو روح نے خبر دی، انہوں نے کہا ہم سے زکریا بن اسحاق نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عمرو بن دینار نے بیان کیا، ان سے عطاء نے اور انہوں نے عبداللہ بن عباس ؓ سے سنا وہ یوں قرآت کر رہے تھے وعلى الذين يطوقونه فدية طَعام مسكين (تفعیل سے) فدية طَعام مسكين۔ ابن عباس ؓ نے کہا کہ یہ آیت منسوخ نہیں ہے۔ اس سے مراد بہت بوڑھا مرد یا بہت بوڑھی عورت ہے۔ جو روزے کی طاقت نہ رکھتی ہو، انہیں چاہیے کہ ہر روزہ کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلا دیں۔
Top