صحيح البخاری - - حدیث نمبر 6107
حدیث نمبر: 3420
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ الثَّقَفِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ لِي:‏‏‏‏ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَأَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ صِيَامُ دَاوُدَ كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا، ‏‏‏‏‏‏وَأَحَبُّ الصَّلَاةِ إِلَى اللَّهِ صَلَاةُ دَاوُدَ كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيَقُومُ ثُلُثَهُ وَيَنَامُ سُدُسَهُ.
باب: (داؤد علیہ السلام کا بیان) اللہ تعالیٰ نے (سورۃ بنی اسرائیل میں) فرمایا کہ ”اس کی بارگاہ میں سب سے پسندیدہ نماز داؤد علیہ السلام کی نماز ہے“۔
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ‘ ان سے عمرو بن دینار نے ‘ ان سے عمرو بن اوس ثقفی نے ‘ انہوں نے عبداللہ بن عمرو ؓ سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے رسول اللہ نے فرمایا تھا اللہ تعالیٰ کے نزدیک روزے کا سب سے پسندیدہ طریقہ داؤد (علیہ السلام) کا طریقہ تھا۔ آپ ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن بغیر روزے کے رہتے تھے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کے نزدیک نماز کا سب سے زیادہ پسندیدہ طریقہ داؤد (علیہ السلام) کی نماز کا طریقہ تھا ‘ آپ آدھی رات تک سوتے اور ایک تہائی حصے میں عبادت کیا کرتے تھے ‘ پھر بقیہ چھٹے حصے میں بھی سوتے تھے۔
Top