صحيح البخاری - تقدیر کا بیان - حدیث نمبر 2025
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ قَالَ قَالَ أَبُو رِفَاعَةَ انْتَهَيْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَجُلٌ غَرِيبٌ جَائَ يَسْأَلُ عَنْ دِينِهِ لَا يَدْرِي مَا دِينُهُ قَالَ فَأَقْبَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَرَکَ خُطْبَتَهُ حَتَّی انْتَهَی إِلَيَّ فَأُتِيَ بِکُرْسِيٍّ حَسِبْتُ قَوَائِمَهُ حَدِيدًا قَالَ فَقَعَدَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعَلَ يُعَلِّمُنِي مِمَّا عَلَّمَهُ اللَّهُ ثُمَّ أَتَی خُطْبَتَهُ فَأَتَمَّ آخِرَهَا
دوران خطبہ دین کی تعلیم دینے کے بیان میں
شیبان بن فروخ، سلیمان بن مغیرہ، حمید بن ہلال، ابورفاعہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کی خدمت میں اس حال میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ آپ ﷺ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ اے اللہ کے رسول ﷺ ایک مسافر آدمی ہے وہ اپنے دین کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہے وہ نہیں جانتا کہ اس کا دین کیا ہے تو آپ ﷺ نے خطبہ چھوڑ دیا اور میری طرف متوجہ ہوئے پھر ایک کرسی لائی گئی میرا گمان ہے کہ اس کے پائے لوہے کے تھے نبی ﷺ اس کرسی پر بیٹھ گئے اور مجھے علوم سکھانے لگے جو اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو سکھلائے پھر آئے اور آخر تک اپنا خطبہ پورا کیا۔
Abu Rifaa reported: I came to the Holy Prophet ﷺ when he was delivering the sermon, and I said: Messenger of Allah, here is a stranger and he wants to learn about this religion and he does not know what this religion is. The Messenger of Allah ﷺ looked at me and left his sermon till he came to me, and he was given a chair and I thought that its legs were made of iron. The Messenger of Allah ﷺ sat in it and he began to teach me what Allah had taught him. He then came (to the pulpit) for his sermon and completed it to the end.
Top