صحیح مسلم - صلہ رحمی کا بیان - حدیث نمبر 6935
حدیث نمبر: 2667
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنِي أَبِي، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْحَسَنِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْهَيَّاجِ بْنِ عِمْرَانَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ عِمْرَانَ أَبَقَ لَهُ غُلَامٌ، ‏‏‏‏‏‏فَجَعَلَ لِلَّهِ عَلَيْهِ لَئِنْ قَدَرَ عَلَيْهِ لَيَقْطَعَنَّ يَدَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَأَرْسَلَنِي لِأَسْأَلَ لَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَأَتَيْتُ سَمُرَةَ بْنَ جُنْدُبٍفَسَأَلْتُهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ كَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحُثُّنَا عَلَى الصَّدَقَةِ وَيَنْهَانَا عَنِ الْمُثْلَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَأَتَيْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍفَسَأَلْتُهُ فَقَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحُثُّنَا عَلَى الصَّدَقَةِ وَيَنْهَانَا عَنِ الْمُثْلَةِ.
مثلہ (ناک کان کاٹنے) کی ممانعت
ہیاج بن عمران برجمی سے روایت ہے کہ عمران (یعنی: ہیاج کے والد) کا ایک غلام بھاگ گیا تو انہوں نے اللہ کے لیے اپنے اوپر لازم کرلیا کہ اگر وہ اس پر قادر ہوئے تو ضرور بالضرور اس کا ہاتھ کاٹ دیں گے، پھر انہوں نے مجھے اس کے متعلق مسئلہ پوچھنے کے لیے بھیجا، میں نے سمرہ بن جندب ؓ کے پاس آ کر ان سے پوچھا، تو انہوں نے کہا: نبی اکرم ہمیں صدقہ پر ابھارتے تھے اور مثلہ ١ ؎ سے روکتے تھے، پھر میں عمران بن حصین ؓ کے پاس آیا اور ان سے (بھی) پوچھا: تو انہوں نے (بھی) کہا: رسول اللہ ہمیں صدقہ پر ابھارتے تھے اور مثلہ سے روکتے تھے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ٤٦٣٧، ١٠٨٦٧)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٤/٤٢٨، ٤٢٩)، سنن الدارمی/الزکاة ٢٤ (١٦٩٧) (صحیح) (متابعت سے تقویت پا کر یہ روایت صحیح ہے، ورنہ ہیاج لین الحدیث ہیں )
وضاحت: ١ ؎: مقتول کے اعضاء کاٹ کر اس کی شکل و صورت کو بگاڑ دینے کو مثلہ کہا جاتا ہے، مثلہ کا عمل درست نہیں ہے البتہ اگر کسی کافر نے کسی مقتول مسلم کا مثلہ کیا ہے تو اس کے بدلہ میں اس کا مثلہ کیا جاسکتا ہے، جیسا کہ نبی اکرم نے عرینیوں کے ساتھ کیا تھا، اسی طرح اگر کسی مسلمان نے کسی مسلمان کے ساتھ مثلہ کیا ہے تو بطور قصاص اس کے ساتھ بھی ویسا ہی کیا جاسکتا ہے۔
Top