مسند امام احمد - حضرت بشر بن عقربہ کی حدیث۔ - حدیث نمبر 19304
حدیث نمبر: 3086
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ هِشَامٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْحَسَنِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ الرِّكَازُ الْكَنْزُ الْعَادِيُّ.
رکاز (دفینہ اور کان) کا بیان
حسن بصری کہتے ہیں کہ رکاز سے مراد جاہلی دور کا مدفون خزانہ ہے ٢ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ١٨٥٥٥) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: بعض نسخوں میں یحییٰ بن معین ہے، مزی نے تحفۃ الاشراف میں ابن معین ہی لکھا ہے۔ ٢ ؎: حسن بصری نے رکاز کی تعریف الکنز العادی سے کی، یعنی زمانہ جاہلیت میں دفن کیا گیا خزانہ، اور ہر پرانی چیز کو عادی عاد سے منسوب کر کے کہتے ہیں، گرچہ عاد کا عہد نہ ملا ہو، حسن بصری کی یہ تفسیر لؤلؤئی کے سنن ابی داود کے نسخے میں نہیں ہے، امام مزی نے اسے تحفۃ الأشراف میں ابن داسہ کی روایت سے ذکر کیا ہے۔
Top