صحیح مسلم - مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان - حدیث نمبر 2839
حدیث نمبر: 4933
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا حَمَّادٌ. ح وحَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَنِي وَأَنَا بِنْتُ سَبْعٍ أَوْ سِتٍّ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ أَتَيْنَ نِسْوَةٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ بِشْرٌ:‏‏‏‏ فَأَتَتْنِي أُمُّ رُومَانَ وَأَنَا عَلَى أُرْجُوحَةٍ فَذَهَبْنَ بِي وَهَيَّأْنَنِي وَصَنَعْنَنِي، ‏‏‏‏‏‏فَأُتِيَ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَبَنَى بِي وَأَنَا ابْنَةُ تِسْعٍ فَوَقَفَتْ بِي عَلَى الْباب، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ هِيهْ هِيهْ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو دَاوُد:‏‏‏‏ أَيْ تَنَفَّسَتْ فَأُدْخِلْتُ بَيْتًا فَإِذَا فِيهِ نِسْوَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقُلْنَ عَلَى الْخَيْرِ وَالْبَرَكَةِ،‏‏‏‏ دَخَلَ حَدِيثُ أَحَدِهِمَا فِي الْآخَرِ.
حدیث نمبر: 4934
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ،‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ مِثْلَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ عَلَى خَيْرِ طَائِرٍ، ‏‏‏‏‏‏فَسَلَّمَتْنِي إِلَيْهِنَّ، ‏‏‏‏‏‏فَغَسَلْنَ رَأْسِي وَأَصْلَحْنَنِي فَلَمْ يَرُعْنِي إِلَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضُحًى، ‏‏‏‏‏‏فَأَسْلَمْنَنِي إِلَيْهِ.
گڑیوں سے کھیلنے کا بیان
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ نے مجھ سے شادی کی، میں سات سال کی تھی، پھر جب ہم مدینہ آئے، تو کچھ عورتیں آئیں، بشر کی روایت میں ہے: پھر میرے پاس (میری والدہ) ام رومان آئیں، اس وقت میں ایک جھولہ پر تھی، وہ مجھے لے گئیں اور مجھے سنوارا سجایا پھر مجھے رسول اللہ کے پاس لے گئیں، تو آپ نے میرے ساتھ رات گزاری، اس وقت میں نو سال کی تھی وہ مجھے لے کر دروازے پر کھڑی ہوئیں، میں نے کہا: هيه هيه۔ (ابوداؤد کہتے ہیں: هيه هيه کا مطلب ہے کہ انہوں نے زور زور سے سانس کھینچی) ، عائشہ کہتی ہیں: پھر میں ایک کمرے میں لائی گئی تو کیا دیکھتی ہوں کہ وہاں انصار کی کچھ عورتیں (پہلے سے بیٹھی ہوئی) ہیں، انہوں نے على الخير والبرکة کہہ کر مجھے دعا دی۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، انظر حدیث رقم: (٢١٢١)، (تحفة الأشراف: ١٦٨٥٥، ١٦٨٨١) (صحیح )
ابواسامہ سے اسی کے ہم مثل مروی ہے اس میں ہے (ان عورتوں نے کہا) اچھا نصیبہ ہے پھر میری ماں نے مجھے ان عورتوں کے سپرد کردیا، انہوں نے میرا سر دھویا اور مجھے سجایا سنوارا (میں جان نہیں پا رہی تھی کہ یہ سب کیا اور کیوں ہو رہا ہے) کہ چاشت کے وقت رسول اللہ نے ہی آ کر مجھے حیرانی میں ڈال دیا تو ان عورتوں نے مجھے آپ کے حوالہ کردیا۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: (٢١٢١)، (تحفة الأشراف: ١٦٨٥٥) (صحیح )
Top