صحیح مسلم - جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان - حدیث نمبر 1568
حدیث نمبر: 2418
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَالِكٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَلَى أَبِيهِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فَقَرَّبَ إِلَيْهِمَا طَعَامًا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ كُلْ. فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنِّي صَائِمٌ. فَقَالَ عَمْرٌو:‏‏‏‏ كُلْ، ‏‏‏‏‏‏فَهَذِهِ الْأَيَّامُ الَّتِي كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنَا بِإِفْطَارِهَا وَيَنْهَانَا عَنْ صِيَامِهَا. قَالَ مَالِكٌ:‏‏‏‏ وَهِيَ أَيَّامُ التَّشْرِيقِ.
ایام تشریق میں روزہ رکھنے کی ممانعت
ام ہانی ؓ کے غلام ابو مرہ سے روایت ہے کہ وہ عبداللہ بن عمرو ؓ کے ہمراہ ان کے والد عمرو بن العاص ؓ کے پاس گئے تو انہوں نے دونوں کے لیے کھانا پیش کیا اور کہا کہ کھاؤ، تو عبداللہ بن عمرو ؓ نے کہا: میں تو روزے سے ہوں ، اس پر عمرو ؓ نے کہا: کھاؤ کیونکہ رسول اللہ ہمیں ان دنوں میں روزہ توڑ دینے کا حکم فرماتے اور روزہ رکھنے سے منع فرماتے تھے۔ مالک کا بیان ہے کہ یہ ایام تشریق کی بات ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ١٠٧٥١)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الحج ٤٤(١٣٧)، مسند احمد (٤/١٩٧)، سنن الدارمی/الصوم ٤٨ (١٨٠٨) (صحیح )
Top