صحیح مسلم - خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں - حدیث نمبر 633
حدیث نمبر: 2951
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَاءِ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا أَبِي، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏دَخَلَ عَلَى مُعَاوِيَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ حَاجَتَكَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ عَطَاءُ الْمُحَرَّرِينَ فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلَ مَا جَاءَهُ شَيْءٌ بَدَأَ بِالْمُحَرَّرِينَ.
مال فئی کی تقسیم کا بیان
زید بن اسلم کہتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر ؓ معاویہ ؓ کے پاس آئے، معاویہ ؓ نے ان سے پوچھا: ابوعبدالرحمٰن! کس ضرورت سے آنا ہوا؟ کہا: آزاد کئے ہوئے غلاموں کا حصہ لینے، کیونکہ میں نے رسول اللہ کو دیکھا تھا کہ جب آپ کے پاس فیٔ کا مال آتا تو سب سے پہلے آپ آزاد غلاموں کا حصہ دینا شروع کرتے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ٦٧٢٩) (حسن )
وضاحت: ١ ؎: کیونکہ آزاد غلاموں کا نام حکومت کے رجسٹر میں نہیں رہتا تھا اس لئے وہ بیچارے محروم رہ جاتے تھے، یہی وجہ ہے کہ عبداللہ بن عمر ؓ نے معاویہ ؓ کو ان غلاموں کی بابت یاد دلایا اور ان کے حق میں عطیات کے سلسلہ میں سفارش کی۔
Top